٭ہمارا ایمان ہے کہ بطور دین اللہ تعالی نے اسلام ہی کوپسند کیا ہے اور سارے نبیوں کا دین یہی تھا اور یہی دین فطرت ہے جس پر اللہ تعالی نے لوگوں کو پیدا کیا ہےاور اللہ تعالی نے آدم اور ان کی ذریت سے عالم ارواح میں یہی وعدہ لیا تھا ۔
٭ہم یہ بھی مانتے ہیں کہ ابراہیم علیہ السلام نے اپنے بیٹوں کو اسی اسلام ہی کی وصیت کیا تھااور یعقوب علیہ السلام نے بھی اپنے بیٹوں کویہی وصیت کیا تھا اوریہی دین سب سے بہتر ، کامل اور مکمل ہے ، اللہ تعالی کے نزدیک اس کے علاوہ کوئی اور دین قابل قبول نہیں ہے ۔
٭ہمارا اس بات پر بھی ایمان ہے کہ جبرئیل علیہ السلام یہی دین لے کر محمد عربی ﷺ کے پاس آئے تھے ، اس دین کے مندرجہ ذیل مراتب ہیں : اسلام ، ایمان اور احسان اور ان میں سے ہر ایک کے کئی ارکان ہیں ۔
یہ دین ہر خیر کا مجموعہ ہے ، قلبی و بدنی تمام اعمال کو شامل ہے اور ہمیں یہ بھی معلوم ہے کہ قول و عمل اور اعتقاد ہی کا نام ایمان ہے اوراہل ایمان میں ہر ایک کو اعمال ہی کی بنیاد پر فوقیت ملے گی۔
٭ہم یہ بھی مانتے ہیں کہ ایمان میں کمی زیادتی ہوتی ہے ، اطاعت و فر ماں برداری سے ایمان بڑھتا ہے اور معصیت و نا فر مانی سے گھٹتا ہے۔
٭ہم اس بات پر بھی گواہ ہیں کہ اہل ایمان ہی دنیا و آخرت میں کامیابی سے ہم کنار ہوں گے اور اس دین حق پر جو قائم ہیں ، در جات و مراتب میں فرق ہونےکے باوجود سب کا ٹھکانہ جنت ہے ۔
٭ہمیں یہ معلوم ہے کہ کتاب و سنت کو لاز م پکڑنے، ان پر عمل کرنے اور ان کی مخالفت سے بچنےکے سلسلے میں قرآن و سنت میں بے شمار آیات و احادیث وارد ہیں اور ان کی مخالفت سے ایسے ہی روکا گیا ہے جیسے اختلاف و انتشار سے رو کا گیا ہے ۔